Shehbaz Sharif’s UAE Visit: February 11-13 Economic Diplomacy Trip
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا متحدہ عرب امارات کا دورہ: اقتصادی سفارت کاری پر توجہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے 11 سے 13 فروری تک متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا ایک اہم دورہ کیا۔ اس دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینا اور پاکستان میں جاری معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا تھا۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب پاکستان معاشی استحکام کی تلاش میں ہے اور اسے اپنے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔
دورے کے اہم مقاصد
وزیرِ اعظم کے اس دورے کے کئی اہم مقاصد تھے، جن میں سرفہرست اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنا اور یو اے ای کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا تھا۔ دیگر اہم مقاصد درج ذیل تھے:
* اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانا: اس دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا تھا۔ اس میں تجارت، سرمایہ کاری، اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا شامل تھا۔
* سرمایہ کاری کو راغب کرنا: وزیرِ اعظم نے یو اے ای کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ خاص طور پر توانائی، زراعت، اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر زور دیا گیا۔
* قرضوں پر بات چیت: پاکستان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے اور اسے اپنے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس دورے میں قرضوں کی ری شیڈولنگ اور مالی امداد کے امکانات پر بھی بات چیت کی گئی۔
* روزگار کے مواقع: وزیرِ اعظم نے یو اے ای کی حکومت سے پاکستانیوں کے لیے مزید روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی درخواست کی۔ پاکستان سے بڑی تعداد میں لوگ روزگار کی تلاش میں یو اے ای جاتے ہیں، اور اس مسئلے کو دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔
* باہمی دلچسپی کے امور: دونوں ممالک نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے معاملات پر تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ملاقاتیں اور اہم اجلاس
اپنے تین روزہ دورے کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یو اے ای کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں صدر شیخ محمد بن زاید النہیان بھی شامل تھے۔ ان ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
* صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
* اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں: وزیرِ اعظم نے یو اے ای کے دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور سرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کیں اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔
* اقتصادی فورم میں شرکت: وزیرِ اعظم نے ایک اہم اقتصادی فورم میں شرکت کی، جہاں انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی اور یو اے ای کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔
نتائج اور توقعات
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دورہ یو اے ای پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل تھا، خاص طور پر معاشی بحران کے تناظر میں۔ اس دورے کے مثبت نتائج کی توقع کی جا رہی ہے، جن میں شامل ہیں:
* سرمایہ کاری میں اضافہ: توقع کی جارہی ہے کہ یو اے ای سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، جس سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا۔
* تجارت میں اضافہ: دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ متوقع ہے، جس سے دونوں ممالک کے لیے اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔
* روز